حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی پریس کلب میں لاپتہ شیعہ عزاداروں کے ورثاء نے علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے نوجوان کئی سال سے لاپتہ ہیں ۔اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو آخر انہیں عدالت میں کیوں نہیں پیش کیا جاتا ۔
سید علی حیدر رضوی کی والدہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا18سال کا ہے اسے 7 سال پہلے گھر سے لیکر گئے ہمیں کہاگیا اسے جلد بازیاب کردیں گے، ہم در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں مگر میرا بیٹا بازیاب نہیں ہوا ۔ہم جس ملک میں رہتے ہیں یہاں قانون بھی ہے اور آئین بھی ہے لیکن ہمارا بیٹا کس قانون کے تحت ہماری نظروں سے اوجھل ہے۔پم پاکستان میں امن اور قانون کی پاسداری چاہتے ہیں۔
آفتاب نقوی کی اہلیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر آفتاب نقوی کو 8 سال قبل لاپتہ کیا گیا تھا تاحال بازیاب نہیں کروایا گیا۔اگر21 رمضان المبارک سے پہلے ہمارے بیٹے سمیت لاپتہ افراد کوبازیاب نہ کروایا گیا تو کراچی سمیت ملک بھر میں یوم علی کے جلوسوں کو روک کر دھرنا میں تبدیلی کیا جائے گا۔ہم حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ لاپتہ شیعہ عزاداروں کو فوری طور پربازیاب کروایا جائے ۔